جو تجھے روتا دیکھنے کے لئے ترس رہے ہیں
تو ان کے سامنے مسکرائےگا تو چھا جائے گا
رنگ تجھ سے ملنے کو بےتاب ہوئے بیٹھے ہیں
تو کالا رنگ جب پہن کر آۓ گا تو چھا جائے گا
بنارہا تھا آج تک ادھر ادھر کی بیکارتصویریں
مصورجب تیری آنکھیں بنائےگا تو چھا جاۓگا
ہمیشہ عجب تکرار رہی تیری میری ہر بات میں
تو جب میری ہاں میں ہاں ملائےگا توچھاجائےگا
ہزاروں نظمیں غزلیں لکھنےوالا وہ مشہور شاعر
شاعری میں تیرا حسن جهلکائے گا تو چھا جائےگا
آج کل نفع نقصان کا بہت خیال رکھنے لگ گے ہو
تو جب محبّت کاکاروبار چلائے گا تو چھا جائے گا
یہاں انا کی جنگ ہے خود غرضی کے ڈیرے ہیں
تو محبّت میں "میں" کو مٹائے گا تو چھا جائے گا
عروج